سوڈان: فوج پر اقتدار سونپنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھ گیا ہے

سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی پرتھیز اور مشرقی افریقہ کے لیے افریقی یونین کے ایلچی اولوسیجون اوباسانجو کو کل ایک ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے
سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی پرتھیز اور مشرقی افریقہ کے لیے افریقی یونین کے ایلچی اولوسیجون اوباسانجو کو کل ایک ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے
TT

سوڈان: فوج پر اقتدار سونپنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھ گیا ہے

سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی پرتھیز اور مشرقی افریقہ کے لیے افریقی یونین کے ایلچی اولوسیجون اوباسانجو کو کل ایک ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے
سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی پرتھیز اور مشرقی افریقہ کے لیے افریقی یونین کے ایلچی اولوسیجون اوباسانجو کو کل ایک ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے
سوڈان میں فوجی رہنماؤں پر بین الاقوامی دباؤ بڑھ گیا ہے تاکہ ڈاکٹر عبد اللہ حمدوک کی قیادت میں سویلین حکومت کی بحالی ہو، نظربندوں کی رہائی ہو اور ہنگامی حالت کو ہٹایا جائے اور یہ سب شہریوں اور فوج کے درمیان اختیارات کی تقسیم کے فریم ورک میں ہوا ہے جیسا کہ سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی وولکر پرتھیس نے کل (جمعرات) کو اعلان کیا ہے کہ ممکنہ معاہدے کے لیے وسیع خطوط پر اتفاق کیا گیا ہے جو ہفتوں کے نہیں بلکہ دنوں میں مکمل ہونا چاہیے۔

یہ بیانات فوج کی جانب سے حمدوک کی حکومت کے 4 وزراء کی رہائی کے ساتھ سامنے آئے ہیں جبکہ خبروں میں اشارہ دیا گیا ہے کہ فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان نے 14 افراد پر مشتمل ایک نئی خودمختار کونسل تشکیل دینا شروع کر دی ہے جس کا اعلان 24 گھنٹے کے اندر کیا جائے گا۔(۔۔۔)

جمعہ - 30 ربیع الاول 1443 ہجری - 05 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15682]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]