لبنان: سیاستدان میقاتی پر دباؤ بڑھا رہے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3289361/%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%D8%B3%DB%8C%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%AF%D8%A7%D9%86-%D9%85%DB%8C%D9%82%D8%A7%D8%AA%DB%8C-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%A8%D8%A7%D8%A4-%D8%A8%DA%91%DA%BE%D8%A7-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
وزیر اطلاعات کی طرف سے پیدا ہونے والے بحران کو حل کرنے کی ناکام کوششوں کی روشنی میں سیاست دانوں نے صدر نجیب میقاتی پر دباؤ ڈالا ہے (دلاتی اور نہرا/اے ایف پی)
بیروت: کارولین عاکوم
TT
TT
لبنان: سیاستدان میقاتی پر دباؤ بڑھا رہے ہیں
وزیر اطلاعات کی طرف سے پیدا ہونے والے بحران کو حل کرنے کی ناکام کوششوں کی روشنی میں سیاست دانوں نے صدر نجیب میقاتی پر دباؤ ڈالا ہے (دلاتی اور نہرا/اے ایف پی)
ایک ایسے وقت میں جب خلیج کے ساتھ بحران لبنانیوں کے ذہن میں سرفہرست ہے وزیر اطلاعات جارج قرداحی کے استعفیٰ کے ذریعے اس کا حل تلاش کرنے میں تیزی لانے کے مطالبات ہو رہے ہیں اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم نجیب میقاتی پر سیاستدانوں کی جانب سے دباؤ ڈالا جا رہا ہے تاکہ وہ خلیجی ریاستوں کے ساتھ بحران میں یمن کے بارے میں بیانات جاری کرنے والے وزیر کی برطرفی کو مسترد کرنے والے حزب اللہ کا مقابلہ کرنے میں ان کی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے دوری اختیار کر لیں۔
اس تناظر میں سابق وزیر اشرف ریفی کا ایک بیان سامنے آیا ہے جنہوں نے میقاتی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حزب اللہ آپ کو آپ کے پیش رو کی طرف ملک پر اپنے تسلط اور اس کی ایرانی حکمت عملی کے نفاذ کا جھوٹا گواہ بنانا چاہتی ہے اور دیکھیں اس کے وزراء آپ کی حکومت میں رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں اور بہتر اور افضل یہ ہے کہ آپ اور آپ کے وزراء اس حکومت سے مستعفی ہو جائیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]