سینیٹر رِش کی الشرق الاوسط سے گفتگو: اسرائیل ایران کو ایٹمی ہتھیار بننے کی اجازت نہیں دے گا

ریپبلکن سینیٹر جم رِش کو گزشتہ ستمبر میں سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کی سماعت کے دوران امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے کچھ سوال پوچھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ریپبلکن سینیٹر جم رِش کو گزشتہ ستمبر میں سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کی سماعت کے دوران امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے کچھ سوال پوچھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

سینیٹر رِش کی الشرق الاوسط سے گفتگو: اسرائیل ایران کو ایٹمی ہتھیار بننے کی اجازت نہیں دے گا

ریپبلکن سینیٹر جم رِش کو گزشتہ ستمبر میں سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کی سماعت کے دوران امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے کچھ سوال پوچھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ریپبلکن سینیٹر جم رِش کو گزشتہ ستمبر میں سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کی سماعت کے دوران امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے کچھ سوال پوچھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ریپبلکن سینیٹر جم رِش نے اس بات سے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کے قریب آتا ہے تو اسرائیل خاموش نہیں رہے گا اور ساتھ ہی اس بات سے بھی آگاہ کیا ہے کہ جوہری معاہدے کی بحالی پر بات چیت میں جو بھی معاہدہ ہو سکتا ہے وہ عارضی ہوگا۔

ریش نے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے سلسلہ میں ایران کے طریقہ کار کے حوالے سے اسرائیلی حکام کے ساتھ مشاورت کے بارے میں الشرق الاوسط سے بات کی ہے اور کہا ہے کہ اسرائیلیوں کی اپنی سرخ لکیریں ہیں اور ان کی موجودگی کا انحصار انہیں پر ہے۔

رِش جو سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی میں ریپبلکن پارٹی کے سربراہ ہیں انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ ایران کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل نہیں کر سکے گا۔(۔۔۔)

ہفتہ - 01 ربیع الثانی 1443 ہجری - 06 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15683]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]