لیبیا میں اقوام متحدہ کے مشن نے کرائے کے فوجیوں کو ہٹانے کے طریقہ کار پر ایک معاہدے کا اعلان کیا ہے

جون 2020 میں طرابلس کے جنوب میں صلاح الدین کے مضافاتی علاقے میں ایک ترک فوجی کو ایک مکان کے سامنے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جون 2020 میں طرابلس کے جنوب میں صلاح الدین کے مضافاتی علاقے میں ایک ترک فوجی کو ایک مکان کے سامنے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

لیبیا میں اقوام متحدہ کے مشن نے کرائے کے فوجیوں کو ہٹانے کے طریقہ کار پر ایک معاہدے کا اعلان کیا ہے

جون 2020 میں طرابلس کے جنوب میں صلاح الدین کے مضافاتی علاقے میں ایک ترک فوجی کو ایک مکان کے سامنے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جون 2020 میں طرابلس کے جنوب میں صلاح الدین کے مضافاتی علاقے میں ایک ترک فوجی کو ایک مکان کے سامنے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا میں اقوام متحدہ کے مشن نے لیبیا کی سرزمین سے جنگجوؤں، کرائے کے فوجیوں اور غیر ملکی افواج کو ہٹانے کے لیے ایک موثر مواصلاتی اور رابطہ کاری کے طریقہ کار کے قیام کا اعلان کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے مشن نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ ملٹری کمیٹی 5+5 نے چاڈ، نائیجر اور سوڈان کے نمائندوں کے ساتھ لیبیا سے کرائے کے فوجیوں، جنگجوؤں اور غیر ملکی افواج کو ہٹانے کے لیے ایک موثر مواصلاتی اور رابطہ کاری کا طریقہ کار قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے اور یہ قاہرہ میں ہونے والے اجلاسوں کے اختتام کے 3 دن بعد ہوا ہے۔

بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ یہ طریقہ کار لیبیا اور ہمسایہ ممالک میں رابطہ کمیٹیوں کے لیے ایک وژن کی حیثیت رکھتا ہے جس کا مقصد کرائے کے فوجیوں اور غیر ملکی جنگجوؤں کو بتدریج، متوازن، بیک وقت اور ترتیب وار عمل کے ساتھ ہٹانا ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ یہ کمیٹیاں عمل درآمد کے عمل کے دوران فوجی کمیٹی، لیبیا کے حکام اور پڑوسی ممالک کے نمائندوں کے درمیان ملاقاتیں کریں گی۔(۔۔۔)

ہفتہ - 01 ربیع الثانی 1443 ہجری - 06 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15683]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]