امریکی کانگریس میں سوڈانی فوج کے رہنماؤں کو سزا دینے کا اقدام

جنوبی خرطوم میں مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
جنوبی خرطوم میں مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

امریکی کانگریس میں سوڈانی فوج کے رہنماؤں کو سزا دینے کا اقدام

جنوبی خرطوم میں مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
جنوبی خرطوم میں مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
سوڈانی فوجی حکام پر بین الاقوامی اور علاقائی دباؤ کا سلسلہ جاری ہے اور امریکہ، برطانیہ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی طرف سے سخت الفاظ میں بیانات کے بعد بغاوت کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے ایک خصوصی اجلاس طلب کیا ہے اور جنیوا میں کل سوڈان میں سویلین حکمرانی کی بحالی کے لیے اجلاس میں سویلین حکومت کے خلاف فوجی بغاوت کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی گئی ہے اور اسے انتہائی تشویشناک قرار دیا گیا ہے۔

اس قدم کے تحت زمینی صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے ایک ماہر کو تفویض کیا جائے گا اور 2022 کے وسط سیشن تک کونسل کو رپورٹ پیش کی جائے گی۔

دوسری جانب کانگریس میں ریپبلکن اور ڈیموکریٹک رہنماؤں نے سوڈان بغاوت کی مذمت کرتے ہوئے ایک قرارداد کا مسودہ پیش کیا ہے اور فوجی رہنماؤں پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ - 01 ربیع الثانی 1443 ہجری - 06 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15683]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]