عراقی حشد سبز زون کے تصادم کے زخموں پر مرہم رکھتا نظر آرہا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3295456/%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82%DB%8C-%D8%AD%D8%B4%D8%AF-%D8%B3%D8%A8%D8%B2-%D8%B2%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AA%D8%B5%D8%A7%D8%AF%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%B2%D8%AE%D9%85%D9%88%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-%D9%85%D8%B1%DB%81%D9%85-%D8%B1%DA%A9%DA%BE%D8%AA%D8%A7-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A2%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DB%81%DB%92
عراقی حشد سبز زون کے تصادم کے زخموں پر مرہم رکھتا نظر آرہا ہے
کل نجف میں گرین زون کے دروازے پر مارے گئے مسلح دھڑوں کے دو حامیوں کی نماز جنازہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بغداد: فاضل النشمی
TT
TT
عراقی حشد سبز زون کے تصادم کے زخموں پر مرہم رکھتا نظر آرہا ہے
کل نجف میں گرین زون کے دروازے پر مارے گئے مسلح دھڑوں کے دو حامیوں کی نماز جنازہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز "پاپولر موبلائزیشن" کے دھڑوں نے وسطی بغداد میں گرین زون کے دروازوں پر سیکورٹی فورسز کے ساتھ جمعے کے خونریز تصادم کے زخموں کو ٹھیک کیا ہے اور دو افراد کو سپرد خاک کیا گیا ہے جبکہ علاقے میں نسبتاً پر سکون رہا ہے اور حکومت نے صورتحال کو پرسکون کرنے کے لیے بیانات جاری کیے ہیں اور کچھ ملیشیا دھڑوں کے رہنماؤں نے وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو دھمکیاں بھی دی ہے۔
کل الکاظمی نے گرین زون کے جنوبی گیٹ، جہاں انتخابات میں ہارنے والے دھڑوں کے حامی موجود ہیں، سسپنشن پل کے دھرنے کو محفوظ بنانے کے لیے ایک اعلیٰ افسر کی سربراہی میں ایک "ایڈوانسڈ ہیڈ کوارٹر" تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے اور دوسری جانب مسلح دھڑوں نے دھمکیوں کی مہم جاری رکھی ہے اور ٹویٹر کے ذریعے ایک ٹویٹ میں کتائب کے سیکرٹری جنرل سید الشہداء ابو الاعلٰی نے لکھا ہے کہ میں آپ کو بتاتا ہوں (الکاظمی)؛ آپ کو دو چیزیں بھولنا ہوں گی اور پہلا یہ کہ آپ کی صدارت کی تجدید (وزراء کے لیے) کا فریب دہرایا جائے گا، اور دوسرا آپ کو آپ کے سابقہ عہدے (انٹیلی جنس سروس کے سربراہ) پر واپس بھی نہیں کیا جائے گا۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]