ایران کی طرف سے یرغمال بنایا مغرب پر دباؤ ڈالنے کا ایک ذریعہ ہے

رچرڈ ریٹکلف اور ان کی بیٹی گیبریلا کو لندن میں دفتر خارجہ کے باہر برطانوی-ایرانی نازنین زغاری-ریٹکلف کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
رچرڈ ریٹکلف اور ان کی بیٹی گیبریلا کو لندن میں دفتر خارجہ کے باہر برطانوی-ایرانی نازنین زغاری-ریٹکلف کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

ایران کی طرف سے یرغمال بنایا مغرب پر دباؤ ڈالنے کا ایک ذریعہ ہے

رچرڈ ریٹکلف اور ان کی بیٹی گیبریلا کو لندن میں دفتر خارجہ کے باہر برطانوی-ایرانی نازنین زغاری-ریٹکلف کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
رچرڈ ریٹکلف اور ان کی بیٹی گیبریلا کو لندن میں دفتر خارجہ کے باہر برطانوی-ایرانی نازنین زغاری-ریٹکلف کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
برطانوی-ایرانی نازنین-زغری-ریٹکلف کے شوہر رچرڈ ریٹکلف لندن میں دفتر خارجہ کے باہر اپنی بھوک ہڑتال کے تیسرے ہفتے میں آج داخل ہو رہے ہیں اور یہ 2016 سے ایران میں یرغمال بنائی گئی اپنی اہلیہ کی رہائی کے سلسلہ میں لندن کی ناکامی پر احتجاج کرتے ہوئے دو سال کے دوران دوسری بال بھوک ہڑتال کا واقعہ سامنے آیا ہے۔

رچرڈ ریٹکلف اپنی بیوی کو آزاد کرانے کے لیے برطانیہ کی حکمت عملی کی کامیابی سے امید کھو بیٹھے ہیں اور انہوں نے اپنے احتجاج کی جگہ سے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ (حکمت عملی) اسی نتیجے کے ساتھ ختم ہوگی اور وہ دیگر برطانوی قیدیوں کے ساتھ اپنی بیوی کو ایک یرغمال کے طور پر دیکھ رہے ہیں اور یہ400 ملین کے قرض کے تصفیہ کے لیے سودے بازی کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے جس کا تہران 1979 سے دعویٰ کر رہا ہے۔(۔۔۔)

اتوار - 02 ربیع الثانی 1443 ہجری - 07 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15684]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]