سوڈان کے مذاکرات ہوئے ناکام اور گلی کوچوں میں شروع ہوئی کشیدگی

نوجوان مظاہرین کو 30 اکتوبر کے دن دارالحکومت خرطوم کی ایک گلی میں رکاوٹیں لگانے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
نوجوان مظاہرین کو 30 اکتوبر کے دن دارالحکومت خرطوم کی ایک گلی میں رکاوٹیں لگانے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

سوڈان کے مذاکرات ہوئے ناکام اور گلی کوچوں میں شروع ہوئی کشیدگی

نوجوان مظاہرین کو 30 اکتوبر کے دن دارالحکومت خرطوم کی ایک گلی میں رکاوٹیں لگانے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
نوجوان مظاہرین کو 30 اکتوبر کے دن دارالحکومت خرطوم کی ایک گلی میں رکاوٹیں لگانے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سوڈان کے بحران کے حل کے لیے بین الاقوامی اور علاقائی کوششیں جو 25 اکتوبر سے فوجی قیادت اور معزول وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کے درمیان جاری ہیں، اختتام کو پہنچ گئی ہیں، جبکہ سڑکوں پر پرامن کشیدگی کے ایک اور دور کی تیاری کی جا رہی ہے، جیسا کہ دو دن کے لیے جامع سول نافرمانی کے لیے پیشہ ور افراد اور مزاحمتی کمیٹیوں اور یونینوں کے اجتماع سے سخت دعوتوں کا آغاز کیا گیا ہے۔

حمدوک جو گھر میں نظر بند ہیں تمام سیاسی نظربندوں اور کارکنوں کی رہائی کے سلسلہ میں پیش کی گئی اپنی شرائط پر عمل پیرا ہیں اور فوجی فریق کے ساتھ کسی بھی بات چیت میں داخل ہونے سے پہلے آئینی دستاویز کی سختی سے پابندی کرنے پر مصر ہیں جس کے نتیجے میں بغاوت سے پہلے جو حالات تھے اس کی واپسی کے منکر ہیں اور اس کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

حمدوک کی حکومت کے دو ذرائع نے مذاکرات کی ناکامی کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ فوج کی قیادت نے جمہوری راستے پر واپس آنے کی شرط کو مسترد کر دیا ہے اور بدلے میں حمدوک پر عائد پابندیوں کو مزید سخت کر دیا ہے اور ان کی ملاقاتوں یا سیاسی رابطے کی صلاحیت کو محدود کر دیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار - 02 ربیع الثانی 1443 ہجری - 07 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15684]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]