ذمہ دار نے یہ بھی کہا کہ قرداحی کا استعفیٰ ہی واحد لازمی راستہ رہ گیا ہے جس پر عمل کیا جانا چاہیے تاکہ لبنان اور خلیج کے بحران کو حل کیا جا سکے اور یہ کابینہ کے اس روڈ میپ کو اپنانے کی بنیاد پر ہوگا جو انہوں نے تیار کیا ہے جس کی بنیاد پر ایک جامع نقطہ نظر کی تشکیل کی گئی ہے اور اس معاملہ کو اس طریقے سے درست کیا جائے جس میں لبنان کی عربوں کی طرف واپسی کی ضمانت ہو اور اس کی محور کی پالیسی سے اس کی دوری کی ضمانت ہو جس کی طرف حزب اللہ اسے کھینچنے کی کوشش کر رہا ہے۔
اسی ذمہ دار نے تصدیق کی ہے کہ لبنان اور خلیجی تعلقات کا بحران حزب اللہ کے یکے بعد دیگرے آنے والی حکومتوں کے وزارتی بیانات کی تعمیل نہ کرنے پر اصرار کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔(۔۔۔)
پیر - 03 ربیع الثانی 1443 ہجری - 08 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15685]