میقاتی کا انتخاب قرداحی کا استعفیٰ نامہ ہے

وزیر اعظم نجیب میقاتی کو دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور ناہرا / اے ایف پی)
وزیر اعظم نجیب میقاتی کو دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور ناہرا / اے ایف پی)
TT

میقاتی کا انتخاب قرداحی کا استعفیٰ نامہ ہے

وزیر اعظم نجیب میقاتی کو دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور ناہرا / اے ایف پی)
وزیر اعظم نجیب میقاتی کو دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور ناہرا / اے ایف پی)
لبنانی وزیر اعظم نجیب میقاتی کے رابطوں کے ساتھ موجود ایک سیاسی ذمہ دار کے مطابق انہوں نے "الشرق الاوسط" کو بتایا ہے کہ پہلے آپشن کے طور پر وزیر اطلاعات جارج قرداحی کی جانب سے استعفیٰ پہل ترجیح ہے اور ان کے استعفیٰ کے مطالبات کے سلسلہ میں ان کی طرف سے اس کا جواب نہ دینے کی صورت میں میقاتی دوسرے آپشن کے طور پر حکومت سے برطرف کرنے کی طرف مجبور ہوں گے۔

ذمہ دار نے یہ بھی کہا کہ قرداحی کا استعفیٰ ہی واحد لازمی راستہ رہ گیا ہے جس پر عمل کیا جانا چاہیے تاکہ لبنان اور خلیج کے بحران کو حل کیا جا سکے اور یہ کابینہ کے اس روڈ میپ کو اپنانے کی بنیاد پر ہوگا جو انہوں نے تیار کیا ہے جس کی بنیاد پر ایک جامع نقطہ نظر کی تشکیل کی گئی ہے اور اس معاملہ کو اس طریقے سے درست کیا جائے جس میں لبنان کی عربوں کی طرف واپسی کی ضمانت ہو اور اس کی محور کی پالیسی سے اس کی دوری کی ضمانت ہو جس کی طرف حزب اللہ اسے کھینچنے کی کوشش کر رہا ہے۔
 
اسی ذمہ دار نے تصدیق کی ہے کہ لبنان اور خلیجی تعلقات کا بحران حزب اللہ کے یکے بعد دیگرے آنے والی حکومتوں کے وزارتی بیانات کی تعمیل نہ کرنے پر اصرار کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔(۔۔۔)

پیر - 03 ربیع الثانی 1443 ہجری - 08 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15685]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]