سوڈان میں ایک نئی بغاوت کا آغاز

کل خرطوم میں سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے دوبارہ مظاہروں کے شروع ہونے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل خرطوم میں سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے دوبارہ مظاہروں کے شروع ہونے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

سوڈان میں ایک نئی بغاوت کا آغاز

کل خرطوم میں سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے دوبارہ مظاہروں کے شروع ہونے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل خرطوم میں سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے دوبارہ مظاہروں کے شروع ہونے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی سیکورٹی فورسز کل دارالحکومت خرطوم اور دیگر شہروں کے الگ الگ علاقوں میں بڑی تعداد میں احتجاجی جلوسوں کے ساتھ متصادم ہوئی ہیں جو سول نافرمانی کی ایک نئی مہم کے حصے کے طور پر "پروفیشنلز ایسوسی ایشن" اور "فریڈم اینڈ چینج" اتحاد کی طرف سے منظم کئے گئے تھے اور یہ سب 25 اکتوبر (اکتوبر) سے ملک میں فوج کے اقتدار سنبھالنے اور عبد اللہ حمدوک کی سربراہی میں سویلین حکومت کو تحلیل کرنے کے خلاف احتجاج کے طور پر کیا جا رہا ہے۔

حزب اختلاف کی جماعتوں اور یونینوں کی جانب سے اعلان کردہ ہڑتال کے جواب میں متعدد بینکوں، کمپنیوں، کچھ سرکاری دفاتر، اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں کام رک گیا ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی اور درجنوں کو گرفتار بھی کیا ہے۔

بغاوت کے آغاز کے موقع پر مظاہرین نے دارالحکومت خرطوم کی متعدد مرکزی سڑکوں کو بند کر دیا تھا اور یہ ایک مہم کے ایک حصے کے طور پر تھا جسے انہوں نے "بیریکیڈز کی رات" شروع کیا تھا۔

اس کے علاوہ سوڈانی عوام نئی حکومت تشکیل دینے کے سلسلہ میں فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کے اعلان کا انتظار کر رہے ہیں جس کی صدارت حمدوک نہیں کریں گے جو  نظر بند ہیں اور یہ تمام بین الاقوامی اور علاقائی ثالثی کی ناکامی کے بعد ہوا ہے جو فوج کو آئینی دستاویز کی وابستگی پر واپس آنے پر آمادہ کرنے کے لیے ہوئی ہے جس میں شہریوں کے ساتھ شراکت داری قائم کرنے کے بات کی جا رہی تھی ہے جس میں حکومت کو عوام کے مسترد کیے جانے کا انتباہ دیا گیا ہے۔(۔۔۔)

پیر - 03 ربیع الثانی 1443 ہجری - 08 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15685]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]