سوڈان میں ایک نئی بغاوت کا آغاز

کل خرطوم میں سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے دوبارہ مظاہروں کے شروع ہونے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل خرطوم میں سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے دوبارہ مظاہروں کے شروع ہونے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

سوڈان میں ایک نئی بغاوت کا آغاز

کل خرطوم میں سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے دوبارہ مظاہروں کے شروع ہونے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل خرطوم میں سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے دوبارہ مظاہروں کے شروع ہونے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی سیکورٹی فورسز کل دارالحکومت خرطوم اور دیگر شہروں کے الگ الگ علاقوں میں بڑی تعداد میں احتجاجی جلوسوں کے ساتھ متصادم ہوئی ہیں جو سول نافرمانی کی ایک نئی مہم کے حصے کے طور پر "پروفیشنلز ایسوسی ایشن" اور "فریڈم اینڈ چینج" اتحاد کی طرف سے منظم کئے گئے تھے اور یہ سب 25 اکتوبر (اکتوبر) سے ملک میں فوج کے اقتدار سنبھالنے اور عبد اللہ حمدوک کی سربراہی میں سویلین حکومت کو تحلیل کرنے کے خلاف احتجاج کے طور پر کیا جا رہا ہے۔

حزب اختلاف کی جماعتوں اور یونینوں کی جانب سے اعلان کردہ ہڑتال کے جواب میں متعدد بینکوں، کمپنیوں، کچھ سرکاری دفاتر، اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں کام رک گیا ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی اور درجنوں کو گرفتار بھی کیا ہے۔

بغاوت کے آغاز کے موقع پر مظاہرین نے دارالحکومت خرطوم کی متعدد مرکزی سڑکوں کو بند کر دیا تھا اور یہ ایک مہم کے ایک حصے کے طور پر تھا جسے انہوں نے "بیریکیڈز کی رات" شروع کیا تھا۔

اس کے علاوہ سوڈانی عوام نئی حکومت تشکیل دینے کے سلسلہ میں فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کے اعلان کا انتظار کر رہے ہیں جس کی صدارت حمدوک نہیں کریں گے جو  نظر بند ہیں اور یہ تمام بین الاقوامی اور علاقائی ثالثی کی ناکامی کے بعد ہوا ہے جو فوج کو آئینی دستاویز کی وابستگی پر واپس آنے پر آمادہ کرنے کے لیے ہوئی ہے جس میں شہریوں کے ساتھ شراکت داری قائم کرنے کے بات کی جا رہی تھی ہے جس میں حکومت کو عوام کے مسترد کیے جانے کا انتباہ دیا گیا ہے۔(۔۔۔)

پیر - 03 ربیع الثانی 1443 ہجری - 08 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15685]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]