کویت: امیری معافی کی تقریب میں مصالحتی کوششوں کو سراہا گیا ہے

امیر کویت شیخ نواف الاحمد الجابر الصباح کو دیکھا جا سکتا ہے
امیر کویت شیخ نواف الاحمد الجابر الصباح کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

کویت: امیری معافی کی تقریب میں مصالحتی کوششوں کو سراہا گیا ہے

امیر کویت شیخ نواف الاحمد الجابر الصباح کو دیکھا جا سکتا ہے
امیر کویت شیخ نواف الاحمد الجابر الصباح کو دیکھا جا سکتا ہے
کویتی حکومت نے کل شام اپنے غیر معمولی اجلاس کے دوران متعدد کویتی باشندوں کے خلاف امیری معافی کے مسودے کی منظوری دے دی ہے جنہیں سابقہ ​​مقدمات میں سزا سنائی گئی تھی، جن میں 2011 میں قومی اسمبلی پر دھاوا بولنے کے ملزمان بھی شامل ہیں اور اب ان مسودے کو ملک کے امیر شیخ نواف الاحمد الجابر الصباح کو پیش کرنے کی تیاری ہو رہی ہے۔

کابینہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک کے امیر نے اپنے آئینی حق کا استعمال کرتے ہوئے کویت کے ان کچھ بیٹوں کو معاف کر دیا ہے جنہیں سزا سنائی گئی ہے اور اعلیٰ ہدایات پر عمل درآمد کرتے ہوئے کابینہ نے ضروری مسودہ حکمناموں کی منظوری بھی دے دی ہے اور اب آئین کے آرٹیکل (75) کی بنیاد پر عزت مآب امیر کے سامنے ان مسودے کو پیش کرنے کی تیاری ہو رہی ہے۔

توقع ہے کہ پارلیمانی اپوزیشن کے ساتھ سیاسی تنازعہ پر صفحہ ہستی سے مٹانے والے عام معافی کے حکمنامے آج (پیر) جاری کیے جائیں گے، اور انہیں فوری طور پر مؤثر تصور کیا جائے گا، اس توقع کے درمیان کہ فائدہ اٹھانے والے، خاص طور پر بیرون ملک مقیم افراد، پہل کریں گے۔ واپس کرنے کے لئے.

پیر - 03 ربیع الثانی 1443 ہجری - 08 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15685]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]