جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے 3 ایرانی شرائطhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3296791/%D8%AC%D9%88%DB%81%D8%B1%DB%8C-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%D8%AD%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-3-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%B4%D8%B1%D8%A7%D8%A6%D8%B7
خلیج عمان میں ایرانی فوج کی مشقوں کے دوسرے دن کل ایک جہاز کو 300 کلومیٹر تک مار کرنے والا "قادر" اینٹی شپ کروز میزائل لانچ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
لندن: عادل السالمی
TT
TT
جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے 3 ایرانی شرائط
خلیج عمان میں ایرانی فوج کی مشقوں کے دوسرے دن کل ایک جہاز کو 300 کلومیٹر تک مار کرنے والا "قادر" اینٹی شپ کروز میزائل لانچ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
تہران نے 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کی سفارتی کوششوں کی کامیابی کو داؤ پر لگاکر واشنگٹن سے تین شرائط پوری کرنے کا مطالبہ کیا ہے جن میں جوہری معاہدے سے دوبارہ دستبردار نہ ہونے کی امریکی ضمانتیں فراہم کرنا، اقتصادی پابندیوں کو ایک ساتھ منسوخ کرنا اور مذاکرات کی بحالی سے تین ہفتے قبل ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی دستبرداری کے نتیجے میں پیدا ہونے والے حالات میں کمیوں کو تسلیم کرنا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ جوہری معاہدے کی طرف امریکی واپسی کا راستہ واضح ہے اور انہیں یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ وہ موجودہ حالات میں اصل مجرم ہیں اور جو راستہ انہوں نے اختیار کیا ہے اس سے دستبردار ہونا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ پابندیوں کو فوری طور پر اور مؤثر طریقے سے ہٹایا جانا چاہیے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)