جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے 3 ایرانی شرائط

خلیج عمان میں ایرانی فوج کی مشقوں کے دوسرے دن کل ایک جہاز کو 300 کلومیٹر تک مار کرنے والا "قادر" اینٹی شپ کروز میزائل لانچ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
خلیج عمان میں ایرانی فوج کی مشقوں کے دوسرے دن کل ایک جہاز کو 300 کلومیٹر تک مار کرنے والا "قادر" اینٹی شپ کروز میزائل لانچ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
TT

جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے 3 ایرانی شرائط

خلیج عمان میں ایرانی فوج کی مشقوں کے دوسرے دن کل ایک جہاز کو 300 کلومیٹر تک مار کرنے والا "قادر" اینٹی شپ کروز میزائل لانچ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
خلیج عمان میں ایرانی فوج کی مشقوں کے دوسرے دن کل ایک جہاز کو 300 کلومیٹر تک مار کرنے والا "قادر" اینٹی شپ کروز میزائل لانچ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
تہران نے 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کی سفارتی کوششوں کی کامیابی کو داؤ پر لگاکر واشنگٹن سے تین شرائط پوری کرنے کا مطالبہ کیا ہے جن میں جوہری معاہدے سے دوبارہ دستبردار نہ ہونے کی امریکی ضمانتیں فراہم کرنا، اقتصادی پابندیوں کو ایک ساتھ منسوخ کرنا اور مذاکرات کی بحالی سے تین ہفتے قبل ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی دستبرداری کے نتیجے میں پیدا ہونے والے حالات میں کمیوں کو تسلیم کرنا ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ جوہری معاہدے کی طرف امریکی واپسی کا راستہ واضح ہے اور انہیں یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ وہ موجودہ حالات میں اصل مجرم ہیں اور جو راستہ انہوں نے اختیار کیا ہے اس سے دستبردار ہونا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ پابندیوں کو فوری طور پر اور مؤثر طریقے سے ہٹایا جانا چاہیے۔(۔۔۔)

منگل - 04 ربیع الثانی 1443 ہجری - 09 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15686]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]