ذرائع کے مطابق رائٹرز سے بات کرتے ہوئے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر یہ بتایا ہے کہ حملے میں استعمال ہونے والا ڈرون اور دھماکہ خیز مواد ایرانی ساختہ ہے اور دو سیکورٹی اہلکاروں نے بتایا ہے کہ "حزب اللہ بریگیڈز" اور "عصائب اہل الحق" نے ساتھ ساتھ حملہ کیا ہے۔
اسی سے متعلق ایک مسلح گروپ کے ایک ذریعے نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ "حزب اللہ بریگیڈز " اس میں ملوث تھا لیکن وہ "عصائب" کے کردار کی تصدیق نہیں کر سکا ہے۔
افشا ہونے والی معلومات کے مطابق ایران نے اپنے عراقی اہلکار پاسداران انقلاب میں قدس فورس کے کمانڈر جنرل اسماعیل قاآنی کو بغداد روانہ کیا ہے اور قاآنی کی ملاقاتوں میں الکاظمی اور محدود تعداد میں شیعہ رہنماؤں کی حفاظت کو یقینی بنایا گیا ہے اور ان میں دھڑوں کے رہنما بھی شامل ہیں۔(۔۔۔)
منگل - 04 ربیع الثانی 1443 ہجری - 09 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15686]