ایران نواز دھڑوں پر الکاظمی کو نشانہ بنانے کا الزام

مزید دہشت گردانہ حملوں کے پیش نظر گزشتہ رات بغداد میں سیکورٹی کی تعیناتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
مزید دہشت گردانہ حملوں کے پیش نظر گزشتہ رات بغداد میں سیکورٹی کی تعیناتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ایران نواز دھڑوں پر الکاظمی کو نشانہ بنانے کا الزام

مزید دہشت گردانہ حملوں کے پیش نظر گزشتہ رات بغداد میں سیکورٹی کی تعیناتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
مزید دہشت گردانہ حملوں کے پیش نظر گزشتہ رات بغداد میں سیکورٹی کی تعیناتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایرانی "قدس فورس" کے کمانڈر اسماعیل قاآنی عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو ڈرون کے ذریعے ہوئے اس حملہ میں قتل کرنے کی کوشش کے دن کل بغداد پہنچے ہیں جس میں گرین زون میں ان کے گھر کو نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ سیکیورٹی ذرائع اور "پاپولر موبلائزیشن" کے قریبی دیگر ذرائع نے کہا ہے کہ یہ حملہ ایک مسلح گروپ نے کیا ہے جسے ایران کی حمایت حاصل ہے۔

ذرائع کے مطابق رائٹرز سے بات کرتے ہوئے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر یہ بتایا ہے کہ حملے میں استعمال ہونے والا ڈرون اور دھماکہ خیز مواد ایرانی ساختہ ہے اور دو سیکورٹی اہلکاروں نے بتایا ہے کہ "حزب اللہ بریگیڈز" اور "عصائب اہل الحق" نے ساتھ ساتھ حملہ کیا ہے۔

اسی سے متعلق ایک مسلح گروپ کے ایک ذریعے نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ "حزب اللہ بریگیڈز " اس میں ملوث تھا لیکن وہ "عصائب" کے کردار کی تصدیق نہیں کر سکا ہے۔

افشا ہونے والی معلومات کے مطابق ایران نے اپنے عراقی اہلکار پاسداران انقلاب میں قدس فورس کے کمانڈر جنرل اسماعیل قاآنی کو بغداد روانہ کیا ہے اور قاآنی کی ملاقاتوں میں الکاظمی اور محدود تعداد میں شیعہ رہنماؤں کی حفاظت کو یقینی بنایا گیا ہے اور ان میں دھڑوں کے رہنما بھی شامل ہیں۔(۔۔۔)

منگل - 04 ربیع الثانی 1443 ہجری - 09 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15686]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]