البرہان حمدوک کے معاملہ سے متصادم ہیں

30 اکتوبر کو سویلین حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
30 اکتوبر کو سویلین حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

البرہان حمدوک کے معاملہ سے متصادم ہیں

30 اکتوبر کو سویلین حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
30 اکتوبر کو سویلین حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کی طرف سے سویلین حکومت کی تشکیل کی کوششیں برطرف وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کی واپسی کے لیے "آزادی اور تبدیلی" اتحاد کی پاسداری سے متصادم ہیں جبکہ خود حمدوک نے اصرار کیا ہے کہ وہ "آزادی اور تبدیلی" کی منظوری کے بغیر کسی بھی حکومت کی صدارت کو قبول نہیں کریں گے جس میں بڑی تعداد میں سیاسی جماعتیں شامل ہیں اور اسے سوڈانی گلیوں میں کافی مقبولیت حاصل ہے۔

اتحاد کے سرکردہ ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ البرہان نے ایک سویلین حکومت کی تشکیل کے بارے میں بات کی ہے جس کے صدر کو وہ منتخب کریں گے جو فوجی رہنماؤں کے لیے ایک سیکرٹری آفس کے طور پر کام کریں گے اور ان کا مزید کہنا ہے کہ شہری قوتیں اور عوام کی اکثریت اس بات کی پابند ہیں کہ صدارت حمدوک کی شخصیت میں نہیں ہے بلکہ اس لیے ہے کہ وہ سول اتھارٹی کی علامت بن گئے ہیں جسے فوج نے نہیں بلکہ عام شہریوں نے منتخب کیا ہے۔

جب سے 25 اکتوبر کو فوج نے اقتدار سنبھالا ہے کئی علاقائی اور بین الاقوامی ثالثی جن میں تازہ ترین عرب لیگ کا وفد تھا اس نے بحران کے حل کی کوشش کی ہے لیکن وہ سب کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے ہیں جس کی وجہ سے بعض نے اسے حمدوک کی پریشانی کا نام دیا ہے جو عالمی برادری سے عوامی طور پر حکومت کی صدارت میں ان کی واپسی کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔(۔۔۔)

منگل - 04 ربیع الثانی 1443 ہجری - 09 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15686]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]