لبنان کو صدارتی اور انتخابی مدت میں توسیع کے خلاف بین الاقوامی انتباہ ملا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3299091/%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D8%B5%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D8%AA%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8%DB%8C-%D9%85%D8%AF%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AA%D9%88%D8%B3%DB%8C%D8%B9-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%A8%D8%A7%DB%81-%D9%85%D9%84%D8%A7-%DB%81%DB%92
لبنان کو صدارتی اور انتخابی مدت میں توسیع کے خلاف بین الاقوامی انتباہ ملا ہے
عون کو زکی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (لبنانی صدارت)
بیروت: محمد شقیر
TT
TT
لبنان کو صدارتی اور انتخابی مدت میں توسیع کے خلاف بین الاقوامی انتباہ ملا ہے
عون کو زکی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (لبنانی صدارت)
ایک طرف بین الاقوامی برادری کی توجہ لبنان میں ہونے والے دو انتخابات کی طرف ہے اور وہ پارلیمانی اور صدارتی انتخابات ہیں اور دوسری طرف ان میں سے کسی ایک کی توسیع کے خلاف بین الاقوامی انتباہ بھی ملی ہے اور لیگ کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل حسام زکی لبنان-خلیج بحران سے نمٹنے کی کوشش میں کل (پیر) بیروت پہنچے ہیں۔
سیاسی ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ بین الاقوامی برادری پارلیمانی انتخابات کے انعقاد کی تاریخ میں توسیع پر بحث کرنے میں حصہ نہیں لے گی اور اس کی دلچسپی موجودہ پارلیمان کے مینڈیٹ کے خاتمے سے پہلے اگلے مئی میں مکمل کرنے میں ہے اور اب وہ سیاسی طبقے کو یہ پیغام دینے پر اصرار کر رہی ہے کہ پارلیمنٹ کی کوئی توسیع نہیں ہے تاکہ وہ جمہوریہ کی صدارت سے دستبردار نہ ہو جائے اور اسے ایک غیر روایتی بین الاقوامی حیثیت کا سامنا کرنا پڑے گا جو اسے تسلیم کرنے سے انکار کرنے سے بالاتر ہے اور اس میں خلل ڈالنے میں ملوث ثابت ہونے والوں پر پابندیاں عائد کرنے میں توسیع کی جائے گی۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔