بحیرہ روم پر ایران بندرگاہ" کے قریب شام میں ہوئے اسرائیلی حملے

یکم نومبر کے دن شمال مشرقی شام میں تیل کی تنصیب کے قریب ایک امریکی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یکم نومبر کے دن شمال مشرقی شام میں تیل کی تنصیب کے قریب ایک امریکی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

بحیرہ روم پر ایران بندرگاہ" کے قریب شام میں ہوئے اسرائیلی حملے

یکم نومبر کے دن شمال مشرقی شام میں تیل کی تنصیب کے قریب ایک امریکی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یکم نومبر کے دن شمال مشرقی شام میں تیل کی تنصیب کے قریب ایک امریکی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل اسرائیلی طیاروں نے 22 اکتوبر کو روسی صدر ولادیمیر پوتن اور اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کی ملاقات کے بعد تل ابیب کی طرف سے شروع کی گئی تیسری بمباری میں بحیرہ روم پر ایران بندرگاہ کے قریب وسطی اور مغربی شام کے مقامات پر حملے کئے ہیں۔

اس کے علاوہ قومی سلامتی کونسل کے مشرق وسطیٰ کے اہلکار بریٹ میک گرک، روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ورشینن اور صدارتی ایلچی الیگزینڈر لاورینٹیف چند روز بعد جنیوا میں شام کے بارے میں خفیہ مذاکرات کریں گے تاکہ فرات کے مشرق میں فوجی اور نیویارک میں ایک سفارت کار جھڑپ سے بچا جا سکے۔

واشنگٹن اگلے مہینے کی دوسری تاریخ کو برسلز میں آئی ایس آئی ایس کا مقابلہ کرنے کے لیے بین الاقوامی اتحاد کی کانفرنس کے موقع پر کئی بڑے اور علاقائی ممالک کے ایک وسیع اجلاس کی قیادت کے ذریعہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور یہ گزشتہ جون میں روم میں ہونے والی میٹنگ کی تکرار کے طور پر ہوا ہے۔(۔۔۔)

بدھ - 05 ربیع الثانی 1443 ہجری - 10 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15687]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]