مغربی ٹرائیکا نے البرہان کو یکطرفہ اقدامات سے خبردار کیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3299106/%D9%85%D8%BA%D8%B1%D8%A8%DB%8C-%D9%B9%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%A9%D8%A7-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%A8%D8%B1%DB%81%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%88-%DB%8C%DA%A9%D8%B7%D8%B1%D9%81%DB%81-%D8%A7%D9%82%D8%AF%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%AA-%D8%B3%DB%92-%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
مغربی ٹرائیکا نے البرہان کو یکطرفہ اقدامات سے خبردار کیا ہے
سوڈانی فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان کو بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ کا سامنا ہے (اے ایف پی)
سوڈان میں فوجی حکام پر بین الاقوامی دباؤ بڑھ گیا ہے کیونکہ مغربی "ٹرائیکا" گروپ جو کہ ہارن آف افریقہ میں امن عمل کی سرپرستی کرتا ہے اس نے سوڈانی فوج کے کمانڈر انچیف عبد الفتاح البرہان کو کسی بھی یکطرفہ اقدام سے خبردار کیا ہے اور سوڈان میں بحران کے حوالے سے اقدامات، آئینی دستاویز پر واپس آنے اور صدر کو بحال کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر عبد اللہ حمدوک اپنے عہدے کے لیے مستقبل میں کسی بھی عبوری سول ملٹری پارٹنرشپ کی بنیاد ہیں۔
"ٹرائیکا" ممالک جو کہ برطانیہ، امریکہ اور ناروے ہیں ان سب نے انٹرنیٹ پر اپنے سفارت خانوں کی ویب سائٹس پر شائع ہونے والے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ان کے نمائندوں نے کمانڈر انچیف کے ساتھ ایک مشترکہ میٹنگ کی ہے اور سوڈانی فوج کے لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان نے کل خرطوم میں ان سے سوڈان کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)