مغربی ٹرائیکا نے البرہان کو یکطرفہ اقدامات سے خبردار کیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3299106/%D9%85%D8%BA%D8%B1%D8%A8%DB%8C-%D9%B9%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%A9%D8%A7-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%A8%D8%B1%DB%81%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%88-%DB%8C%DA%A9%D8%B7%D8%B1%D9%81%DB%81-%D8%A7%D9%82%D8%AF%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%AA-%D8%B3%DB%92-%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
مغربی ٹرائیکا نے البرہان کو یکطرفہ اقدامات سے خبردار کیا ہے
سوڈانی فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان کو بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ کا سامنا ہے (اے ایف پی)
سوڈان میں فوجی حکام پر بین الاقوامی دباؤ بڑھ گیا ہے کیونکہ مغربی "ٹرائیکا" گروپ جو کہ ہارن آف افریقہ میں امن عمل کی سرپرستی کرتا ہے اس نے سوڈانی فوج کے کمانڈر انچیف عبد الفتاح البرہان کو کسی بھی یکطرفہ اقدام سے خبردار کیا ہے اور سوڈان میں بحران کے حوالے سے اقدامات، آئینی دستاویز پر واپس آنے اور صدر کو بحال کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر عبد اللہ حمدوک اپنے عہدے کے لیے مستقبل میں کسی بھی عبوری سول ملٹری پارٹنرشپ کی بنیاد ہیں۔
"ٹرائیکا" ممالک جو کہ برطانیہ، امریکہ اور ناروے ہیں ان سب نے انٹرنیٹ پر اپنے سفارت خانوں کی ویب سائٹس پر شائع ہونے والے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ان کے نمائندوں نے کمانڈر انچیف کے ساتھ ایک مشترکہ میٹنگ کی ہے اور سوڈانی فوج کے لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان نے کل خرطوم میں ان سے سوڈان کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔