ایران نواز دھڑوں پر الکاظمی کو نشانہ بنانے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3300696/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%86%D9%88%D8%A7%D8%B2-%D8%AF%DA%BE%DA%91%D9%88%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%D9%84%DA%A9%D8%A7%D8%B8%D9%85%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B4%D8%A7%D9%86%DB%81-%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
ایران نواز دھڑوں پر الکاظمی کو نشانہ بنانے کا الزام
مزید دہشت گردانہ حملوں کے پیش نظر گزشتہ رات بغداد میں سیکورٹی تعیناتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایرانی "قدس فورس" کے کمانڈر اسماعیل قاآنی عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو قتل کرنے کی اس کوشش کے اگلے ہی روز بغداد پہنچے ہیں جس میں ڈرون کے ذریعے گرین زون میں ان کے گھر کو نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ سیکیورٹی ذرائع اور "پاپولر موبلائزیشن" دکے یگر قریبی ذرائع کے دھڑوں سے کہا کہ یہ حملہ ایک گروپ نے کیا ہے جسے ایران کی حمایت حاصل ہے۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط کے ساتھ رائٹرز سے بات کرنے والے ذرائع نے بتایا ہے کہ حملے میں استعمال ہونے والا ڈرون اور دھماکہ خیز مواد ایرانی ساختہ تھا اور دو سیکورٹی اہلکاروں نے بتایا ہے کہ "حزب اللہ بریگیڈز" اور "عصائب اہل الحق" نے ساتھ ساتھ حملہ کیا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔