ایران نواز دھڑوں پر الکاظمی کو نشانہ بنانے کا الزام

مزید دہشت گردانہ حملوں کے پیش نظر گزشتہ رات بغداد میں سیکورٹی تعیناتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
مزید دہشت گردانہ حملوں کے پیش نظر گزشتہ رات بغداد میں سیکورٹی تعیناتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ایران نواز دھڑوں پر الکاظمی کو نشانہ بنانے کا الزام

مزید دہشت گردانہ حملوں کے پیش نظر گزشتہ رات بغداد میں سیکورٹی تعیناتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
مزید دہشت گردانہ حملوں کے پیش نظر گزشتہ رات بغداد میں سیکورٹی تعیناتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایرانی "قدس فورس" کے کمانڈر اسماعیل قاآنی عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو قتل کرنے کی اس کوشش کے اگلے ہی روز بغداد پہنچے ہیں جس میں ڈرون کے ذریعے گرین زون میں ان کے گھر کو نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ سیکیورٹی ذرائع اور "پاپولر موبلائزیشن" دکے یگر قریبی ذرائع کے دھڑوں سے کہا کہ یہ حملہ ایک گروپ نے کیا ہے جسے ایران کی حمایت حاصل ہے۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط کے ساتھ رائٹرز سے بات کرنے والے ذرائع نے بتایا ہے کہ حملے میں استعمال ہونے والا ڈرون اور دھماکہ خیز مواد ایرانی ساختہ تھا اور دو سیکورٹی اہلکاروں نے بتایا ہے کہ "حزب اللہ بریگیڈز" اور "عصائب اہل الحق" نے ساتھ ساتھ حملہ کیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ - 05 ربیع الثانی 1443 ہجری - 10 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15687]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]