سعودی عرب نے توانائی منڈیوں کو مستحکم کرنے کے اپنے عزم کی تاکید کی ہے

سعودی عرب نے توانائی منڈیوں کو مستحکم کرنے کے اپنے عزم کی تاکید کی ہے
TT

سعودی عرب نے توانائی منڈیوں کو مستحکم کرنے کے اپنے عزم کی تاکید کی ہے

سعودی عرب نے توانائی منڈیوں کو مستحکم کرنے کے اپنے عزم کی تاکید کی ہے
سعودی عرب کے ولی عہد، نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز نے کاربن کے اخراج کو منظم کرنے اور کم کرنے کے لیے محفوظ ٹیکنالوجی کی دستیابی کی روشنی میں عالمی توانائی کی منڈیوں کی سلامتی اور استحکام کو بڑھانے کے لیے اپنے ملک کے عزم کی توثیق کی ہے۔

شہزادہ محمد بن سلمان کا یہ دعویٰ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن سے کل موصول ہونے والی ایک فون کال کے دوران سامنے آیا ہے جس کے دوران دونوں فریقین نے مشترکہ تشویش کے متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

اپنی طرف سے برطانوی وزیر اعظم نے سعودی ولی عہد کے 2060 میں زیرو نیوٹرلٹی کو نشانہ بنانے کے مملکت کے ارادے کے اعلان کی تعریف کی ہے۔

اس کے علاوہ سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان نے کم ترقی یافتہ ممالک کی پائیدار ترقی میں خلل ڈالے بغیر، موسمیاتی تبدیلی سے متعلق پالیسیوں کے منفی اثرات کا مقابلہ کرنے کے لیے مدد کرنے پر زور دیا ہے اور گزشتہ روز گلاسگو میں اقوام متحدہ کے موسمیاتی سربراہی اجلاس میں سعودی وزیر توانائی نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کو عالمی توانائی کی سلامتی کو نقصان نہیں پہنچانا چاہیے اور نہ ہی توانائی کے کسی خاص ذرائع سے دور رہنا چاہیے۔(۔۔۔)

جمعرات - 06 ربیع الثانی 1443 ہجری - 11 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15688]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]