لبنان: عدالتی سمن پر عون بری کی بحث کی وجہ سے وزارتی بحران میں مزید ہوا اضافہ

گزشتہ روز مطر کو میقاتی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (وزیر اعظم آفس)
گزشتہ روز مطر کو میقاتی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (وزیر اعظم آفس)
TT

لبنان: عدالتی سمن پر عون بری کی بحث کی وجہ سے وزارتی بحران میں مزید ہوا اضافہ

گزشتہ روز مطر کو میقاتی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (وزیر اعظم آفس)
گزشتہ روز مطر کو میقاتی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (وزیر اعظم آفس)
سیاسی تقسیم جس نے بڑی حد تک عدالتی ادارے تک توسیع کی ہے بیروت پورٹ دھماکے کی فائل سے متعلق قانونی طریقہ کار کو نقصان پہنچایا ہے اور اس نے اپنے عروج کو پہنچنے والی بندش کے درمیان وزراء کونسل کے بحران کو حل کرنے کا کوئی دروازہ نہیں کھولا ہے اور کل (بدھ) کے دن پورٹ فائل میں عدالتی تفتیش کار جج طارق البطار کے سامنے مدعا علیہ وزراء کے پیش ہونے کے بارے میں صدر جمہوریہ مائکل عون اور صدر پارلیمنٹ نیبہ بری کے درمیان براہ راست گفت وشنید ہوئی ہے۔

عون اور بری کے درمیان بحث پورٹ دھماکے کی فائل کے پس منظر کے خلاف اس سیاسی اور عدالتی بندش کی انتہا کے طور پر سامنے آئی ہے جو عون کو مدعا علیہان کے سابق وزراء کو عدلیہ کے سامنے لانے پر مجبور کر رہی ہے، جبکہ بری حزب اللہ، مستقبل تحریک اور مردہ موومنٹ کے ساتھ یہ سمجھے ہیں کہ عدلیہ تحقیقات ان وزراء پر مقدمہ چلانے کے لیے درست حوالہ نہیں ہے جن کی عدالتوں کو صدر اور وزراء کے مقدمے کے لیے سپریم کونسل کے سامنے پیش کیا جانا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات - 06 ربیع الثانی 1443 ہجری - 11 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15688]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]