اقوام متحدہ کی ایک کمیٹی نے حوثی ملیشیاؤں کے 3 رہنماؤں پر عائد کی پابندیاں

TT

اقوام متحدہ کی ایک کمیٹی نے حوثی ملیشیاؤں کے 3 رہنماؤں پر عائد کی پابندیاں

سلامتی کونسل کی پابندیوں کی کمیٹی نے ایران کے حمایت یافتہ حوثی گروپ کے 3 سرکردہ عسکری رہنماؤں پر نئی پابندیاں عائد کی ہے اور یہ پابندیاں سعودی عرب میں بیلسٹک میزائل اور ڈرون کے ذریعہ شہریوں کو نشانہ بنانے والے حملوں میں ملوث ہونے اور یمنی شہر مارب کے خلاف حوثی مہم میں ان کے کردار کی وجہ سے عائد کی گئی ہیں۔

پرسوں (منگل کو) قرارداد 2140 کے تحت پابندیوں کی کمیٹی نے جن تین رہنماؤں کو شامل کیا ہے وہ حوثی چیف آف جنرل اسٹاف محمد عبد الکریم الغاماری ہیں، جنہوں نے سعودی عرب کے خلاف سرحد پار حملوں کو منظم کرنے میں مدد کی تھی اور مارب کے حملے کی قیادت بھی کی ہے اور اسی طرح ممتاز حوثی رہنما یوسف المدنی کی درجہ بندی بھی کی گئی ہے جس نے 2021 کے آغاز سے مارب کے حملے کے ذمہ دار ہیں اور حوثی معاون وزیر دفاع صالح مسفیر صالح الشعر بھی ہیں جنہوں نے بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسمگل شدہ ہتھیاروں کے حصول میں تنظیم کی مدد کی ہے۔(۔۔۔)

جمعرات - 06 ربیع الثانی 1443 ہجری - 11 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15688]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]