اقوام متحدہ کی ایک کمیٹی نے حوثی ملیشیاؤں کے 3 رہنماؤں پر عائد کی پابندیاں

TT

اقوام متحدہ کی ایک کمیٹی نے حوثی ملیشیاؤں کے 3 رہنماؤں پر عائد کی پابندیاں

سلامتی کونسل کی پابندیوں کی کمیٹی نے ایران کے حمایت یافتہ حوثی گروپ کے 3 سرکردہ عسکری رہنماؤں پر نئی پابندیاں عائد کی ہے اور یہ پابندیاں سعودی عرب میں بیلسٹک میزائل اور ڈرون کے ذریعہ شہریوں کو نشانہ بنانے والے حملوں میں ملوث ہونے اور یمنی شہر مارب کے خلاف حوثی مہم میں ان کے کردار کی وجہ سے عائد کی گئی ہیں۔

پرسوں (منگل کو) قرارداد 2140 کے تحت پابندیوں کی کمیٹی نے جن تین رہنماؤں کو شامل کیا ہے وہ حوثی چیف آف جنرل اسٹاف محمد عبد الکریم الغاماری ہیں، جنہوں نے سعودی عرب کے خلاف سرحد پار حملوں کو منظم کرنے میں مدد کی تھی اور مارب کے حملے کی قیادت بھی کی ہے اور اسی طرح ممتاز حوثی رہنما یوسف المدنی کی درجہ بندی بھی کی گئی ہے جس نے 2021 کے آغاز سے مارب کے حملے کے ذمہ دار ہیں اور حوثی معاون وزیر دفاع صالح مسفیر صالح الشعر بھی ہیں جنہوں نے بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسمگل شدہ ہتھیاروں کے حصول میں تنظیم کی مدد کی ہے۔(۔۔۔)

جمعرات - 06 ربیع الثانی 1443 ہجری - 11 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15688]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]