شام کے ساتھ تعلقات کی واپسی میں غیر ملکی افواج کے انخلاء کی شرط رکھی گئی ہے

الاسد کو اس ماہ کی نو تاریخ کو دمشق میں متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبد اللہ بن زاید کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
الاسد کو اس ماہ کی نو تاریخ کو دمشق میں متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبد اللہ بن زاید کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
TT

شام کے ساتھ تعلقات کی واپسی میں غیر ملکی افواج کے انخلاء کی شرط رکھی گئی ہے

الاسد کو اس ماہ کی نو تاریخ کو دمشق میں متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبد اللہ بن زاید کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
الاسد کو اس ماہ کی نو تاریخ کو دمشق میں متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبد اللہ بن زاید کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
ایک اردنی دستاویز اور اس کے خفیہ ضمیمہ جس کے متن کو الشرق الاوسط نے شائع کیا ہے اس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دمشق کے ساتھ تعلقات کو بحال کرنے کا حتمی مقصد شام سے ان تمام غیر ملکی افواج اور غیر ملکی جنگجوؤں کا انخلاء ہے جو 2011 کے بعد ملک میں داخل ہوئے ہیں جس میں شمالی مشرقی شام سے امریکہ اور اتحاد کا انخلاء ہے اور اردن اور عراق کی سرحدوں کے قریب امریکی التنف اڈے کا (منتشر کرنا) بھی شامل ہے اور روس کے جائز مفادات کو تسلیم کرتے ہوئے شام کے بعض حصوں میں ایرانی اثر ورسوخ کو محدود کرنے کا آغاز بھی شامل ہے۔

یہ دستاویز عرب ممالک کی جانب سے دمشق کی جانب اٹھائے گئے اقدامات کی بنیاد ہے اور اس میں وزیر خارجہ فیصل مقداد کی نیویارک میں نو عرب وزراء کے ساتھ ملاقات، اردن اور شام کے سرکاری دورے اور عرب رہنماؤں اور صدر بشار الاسد کے درمیان رابطے بھی شامل ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ - 07 ربیع الثانی 1443 ہجری - 12 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15689]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]