لبنانی اعلیٰ قیمتوں کی نئی لہر کے دروازے پر ہیں

لبنانی اعلیٰ قیمتوں کی نئی لہر کے دروازے پر ہیں
TT

لبنانی اعلیٰ قیمتوں کی نئی لہر کے دروازے پر ہیں

لبنانی اعلیٰ قیمتوں کی نئی لہر کے دروازے پر ہیں
ایسا لگتا ہے کہ لبنانی شہری جو امریکی ڈالر کے مسلسل اضافے کے نتیجے میں زندگی کی بلند قیمت میں اب بھی پس رہے ہیں جس کی بلیک مارکیٹ میں کل قیمت 22 ہزار پاؤنڈ (اس کی سرکاری قیمت اب بھی 1515 پاؤنڈ ہے) سے تجاوز کر گئی ہے اور اب وہ اعلیٰ قیمت کی ایک نئی لہر کے دہانے پر کھڑے ہیں جیسا کہ وزارت خزانہ، لیبان بینک کے ساتھ مل کر ڈھائی سال کے مسلسل مانیٹری گرنے کے بعد کسٹم ڈالر کی قیمت کو ایڈجسٹ کرنے کا مطالعہ کرنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے اور توانائی کی قیمتوں اور نقل وحمل اور شپنگ کی لاگت میں اضافے کے علاوہ، عالمی سطح پر اہم اشیاء اور بنیادی مواد کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں مصنوعات اور تجارتی سامان کی قیمتوں میں بھ نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

معلومات کے مطابق لیرا کی شرح مبادلہ میں تقریباً 93 فیصد کمی سے کسٹم ڈیوٹی کی از سر نو تشکیل کا رجحان اگلے سال بجٹ کے مسودہ قانون میں حقیقت کا روپ دھار لے گا جس کے لیے حکومت اپنی تیاری کو تیز کرنا چاہتی ہے اور اسے پیشگی وعدوں کے پیکیج کے حصے کے طور پر ایوان نمائندگان میں جمع کروانا چاہتی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ - 07 ربیع الثانی 1443 ہجری - 12 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15689]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]