چینی کمیونسٹ نے ژی کو ماؤ کے مطابق رکھا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3300871/%DA%86%DB%8C%D9%86%DB%8C-%DA%A9%D9%85%DB%8C%D9%88%D9%86%D8%B3%D9%B9-%D9%86%DB%92-%DA%98%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%A7%D8%A4-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D8%A8%D9%82-%D8%B1%DA%A9%DA%BE%D8%A7-%DB%81%DB%92
بیجنگ میں ایک بڑی سکرین کو چینی صدر شی جن پنگ کی چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کی کانگریس میں کل کی تقریر کو نشر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بیجنگ: «الشرق الاوسط»
TT
TT
چینی کمیونسٹ نے ژی کو ماؤ کے مطابق رکھا ہے
بیجنگ میں ایک بڑی سکرین کو چینی صدر شی جن پنگ کی چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کی کانگریس میں کل کی تقریر کو نشر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سی پی سی کی مرکزی کمیٹی نے صدر شی جن پنگ کو ایک مستقل مدت کے لیے مینڈیٹ دیا ہے جس سے وہ ماو زے تنگ کی طرح درجہ حاصل کرنے والے پہلے پارٹی رہنما بن گئے ہیں۔
چینی کمیونسٹ پارٹی کے سرکردہ رہنماؤں نے بیجنگ میں ایک اہم اجلاس کا اختتام ملکی تاریخ کے حوالے سے ایک تاریخی قرار داد منظور کرتے ہوئے کیا ہے جو صدر شی کی اقتدار پر گرفت کو مضبوط کرتی ہے اور 370 رکنی مرکزی کمیٹی نے "پوری پارٹی، پوری فوج، اور تمام نسلی گروہوں کے لوگوں سے پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے ارد گرد زیادہ قریب سے متحد ہونے کا مطالبہ کیا ہے جس کے مرکز میں کامریڈ شی جن پنگ ہیں اور یہ سب چینی خصوصیات کے ساتھ کمیونزم کے نئے دور کے لئے شی جن پنگ کی نئی پالیسی کو مکمل کرنے کے لئے کیا گیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]