چینی کمیونسٹ نے ژی کو ماؤ کے مطابق رکھا ہے

بیجنگ میں ایک بڑی سکرین کو چینی صدر شی جن پنگ کی چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کی کانگریس میں کل کی تقریر کو نشر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بیجنگ میں ایک بڑی سکرین کو چینی صدر شی جن پنگ کی چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کی کانگریس میں کل کی تقریر کو نشر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

چینی کمیونسٹ نے ژی کو ماؤ کے مطابق رکھا ہے

بیجنگ میں ایک بڑی سکرین کو چینی صدر شی جن پنگ کی چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کی کانگریس میں کل کی تقریر کو نشر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بیجنگ میں ایک بڑی سکرین کو چینی صدر شی جن پنگ کی چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کی کانگریس میں کل کی تقریر کو نشر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سی پی سی کی مرکزی کمیٹی نے صدر شی جن پنگ کو ایک مستقل مدت کے لیے مینڈیٹ دیا ہے جس سے وہ ماو زے تنگ کی طرح درجہ حاصل کرنے والے پہلے پارٹی رہنما بن گئے ہیں۔

چینی کمیونسٹ پارٹی کے سرکردہ رہنماؤں نے بیجنگ میں ایک اہم اجلاس کا اختتام ملکی تاریخ کے حوالے سے ایک تاریخی قرار داد منظور کرتے ہوئے کیا ہے جو صدر شی کی اقتدار پر گرفت کو مضبوط کرتی ہے اور 370 رکنی مرکزی کمیٹی نے "پوری پارٹی، پوری فوج، اور تمام نسلی گروہوں کے لوگوں سے پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے ارد گرد زیادہ قریب سے متحد ہونے کا مطالبہ کیا ہے جس کے مرکز میں کامریڈ شی جن پنگ ہیں اور یہ سب چینی خصوصیات کے ساتھ کمیونزم کے نئے دور کے لئے شی جن پنگ کی نئی پالیسی کو مکمل کرنے کے لئے کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ - 07 ربیع الثانی 1443 ہجری - 12 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15689]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]