سرکاری خبر رساں ایجنسی (واس) کے مطابق یہ فیصلہ قانونی، طبی، سائنسی، ثقافتی، کھیلوں اور تکنیکی صلاحیتوں والوں کو شہریت دینے کے لئے دروازے کھولنے کے سابق شاہی حکم کی روشنی میں آیا ہے جو ترقی اور فوائد کو فروغ دینے میں معاون ہے اور ویژن 2030 کے مطابق مختلف شعبوں میں مملکت کو فائدہ پہنچے گا جس کا مقصد پرکشش ماحول کو مضبوط بنانا ہے اور اس کے ذریعہ انسانی صلاحیتوں کی سرمایہ کاری ہوگی اور مخترعین کو اپنے یہاں بلانا ہے۔
اندازہ لگایا گیا ہے کہ اس فیصلے سے سعودی عرب کے معاشی اصلاحات اور آنے والے ٹیلنٹ کی سرمایہ کاری کے منصوبوں پر اثر پڑے گا جو پچھلے کچھ سالوں کے دوران جاری کردہ اصلاحات اور ضوابط کا حصہ ہے تاکہ غیر ملکی سرمایہ کاری کو مقامی بنایا جا سکے اور ایک مناسب سماجی اور سرمایہ کاری کا ماحول اور ایک موثر آب وہوا فراہم کرنا ہے جس سے ملک کی تبدیلی کے منصوبوں کی حمایت ہو سکے۔(۔۔۔)
جمعہ - 07 ربیع الثانی 1443 ہجری - 12 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15689]