نئے سوڈانی خودمختار کونسل نے بین الاقوامی اور مغربی خدشات کو پیدا کیا ہے۔https://urdu.aawsat.com/home/article/3304031/%D9%86%D8%A6%DB%92-%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%AE%D9%88%D8%AF%D9%85%D8%AE%D8%AA%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D9%88%D9%86%D8%B3%D9%84-%D9%86%DB%92-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%85%D8%BA%D8%B1%D8%A8%DB%8C-%D8%AE%D8%AF%D8%B4%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D9%BE%DB%8C%D8%AF%D8%A7-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92%DB%94
نئے سوڈانی خودمختار کونسل نے بین الاقوامی اور مغربی خدشات کو پیدا کیا ہے۔
البرھان کو خرطوم میں ٹرائیکا ممالک کے نمائندوں کے ساتھ گزشتہ ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (سونا)
سوڈان کے ساتھ تعلق رکھنے والے "ٹرائیکا" ممالک یعنی امریکہ، برطانیہ اور ناروے نے یورپی یونین کے ممالک اور سوئٹزرلینڈ کے ساتھ مذمت کرتے ہوئے غیر معمولی مشترکہ پوزیشن کے طور پر ملک میں ایک نئی خودمختار کونسل تشکیل دینے کے سلسلہ میں سوڈانی آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کے اعلان پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس میں فرانس اور اقوام متحدہ اور افریقی یونین کے درمیان مشترکہ ٹاسک فورسز بھی شامل ہے جس نے غیر قانونی طور پر تمام افراد کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا بھی مطالبہ کیا ہے اور ان میں عبوری حکومت کے سربراہ عبد اللہ حمدوک بھی ہیں۔
امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی طرف سے نشر کیے گئے مشترکہ بیان میں جمعرات کو جو کچھ ہوا ہے اسے 2019 کے آئینی دستاویز کی خلاف ورزی کے طور پر بیان کیا گیا ہے کیونکہ یہ یکطرفہ ہے اور اس سے متفقہ قانونی فریم ورک کا احترام کرنے کے لیے فوج کے عزم کو نقصان پہنچا ہے اور اس کے علاوہ جمہوری طور پر منتقلی کے عمل کو بحال کرنے کے لیے کی جانے والی کوششیں پیچیدہ ہو چکی ہیں۔(۔۔۔)
امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاکhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4768886-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B3%D8%AA-%D9%86%DB%8C%D9%88-%D8%AC%D8%B1%D8%B3%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%B3%D8%AC%D8%AF-%D9%81%D8%A7%D8%A6%D8%B1%D9%86%DA%AF-%D8%B3%DB%92-%DB%81%D9%84%D8%A7%DA%A9
امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔
نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)
کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔
بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"
"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔
جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]