نئے سوڈانی خودمختار کونسل نے بین الاقوامی اور مغربی خدشات کو پیدا کیا ہے۔

البرھان کو خرطوم میں ٹرائیکا ممالک کے نمائندوں کے ساتھ گزشتہ ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (سونا)
البرھان کو خرطوم میں ٹرائیکا ممالک کے نمائندوں کے ساتھ گزشتہ ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (سونا)
TT

نئے سوڈانی خودمختار کونسل نے بین الاقوامی اور مغربی خدشات کو پیدا کیا ہے۔

البرھان کو خرطوم میں ٹرائیکا ممالک کے نمائندوں کے ساتھ گزشتہ ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (سونا)
البرھان کو خرطوم میں ٹرائیکا ممالک کے نمائندوں کے ساتھ گزشتہ ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (سونا)
سوڈان کے ساتھ تعلق رکھنے والے "ٹرائیکا" ممالک یعنی امریکہ، برطانیہ اور ناروے نے یورپی یونین کے ممالک اور سوئٹزرلینڈ کے ساتھ مذمت کرتے ہوئے غیر معمولی مشترکہ پوزیشن کے طور پر ملک میں ایک نئی خودمختار کونسل تشکیل دینے کے سلسلہ میں سوڈانی آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کے اعلان پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس میں فرانس اور اقوام متحدہ اور افریقی یونین کے درمیان مشترکہ ٹاسک فورسز بھی شامل ہے جس نے غیر قانونی طور پر تمام افراد کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا بھی مطالبہ کیا ہے اور ان میں عبوری حکومت کے سربراہ عبد اللہ حمدوک بھی ہیں۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی طرف سے نشر کیے گئے مشترکہ بیان میں جمعرات کو جو کچھ ہوا ہے اسے 2019 کے آئینی دستاویز کی خلاف ورزی کے طور پر بیان کیا گیا ہے کیونکہ یہ یکطرفہ ہے اور  اس سے متفقہ قانونی فریم ورک کا احترام کرنے کے لیے فوج کے عزم کو نقصان پہنچا ہے اور اس کے علاوہ جمہوری طور پر منتقلی کے عمل کو بحال کرنے کے لیے کی جانے والی کوششیں پیچیدہ ہو چکی ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ - 08 ربیع الثانی 1443 ہجری - 13 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15690]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]