یورپ "کورونا" کا بنا مرکز اور 10 ممالک انتہائی تشویشناک صورتحال سے دوچار

جمعرات کے دن ماسٹرچٹ کے ایک سینیٹوریم میں "کورونا" کے مریضوں کے لیے سیکشن میں داخل ہونے سے پہلے طبی عملے کے ارکان کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
جمعرات کے دن ماسٹرچٹ کے ایک سینیٹوریم میں "کورونا" کے مریضوں کے لیے سیکشن میں داخل ہونے سے پہلے طبی عملے کے ارکان کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

یورپ "کورونا" کا بنا مرکز اور 10 ممالک انتہائی تشویشناک صورتحال سے دوچار

جمعرات کے دن ماسٹرچٹ کے ایک سینیٹوریم میں "کورونا" کے مریضوں کے لیے سیکشن میں داخل ہونے سے پہلے طبی عملے کے ارکان کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
جمعرات کے دن ماسٹرچٹ کے ایک سینیٹوریم میں "کورونا" کے مریضوں کے لیے سیکشن میں داخل ہونے سے پہلے طبی عملے کے ارکان کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
یوروپ دنیا کے وبائی امراض کے منظر نامے میں دوبارہ آگیا ہے جس کی وجہ سے کچھ حکومتوں کو بندش کے اقدامات کو دوبارہ نافذ کرنے پر غور کرنے کے سلسلہ میں آمادہ ہونے پر مجبور ہونا پڑا ہے جو عوامی طور پر مقبول نہیں ہے۔

رائٹرز کے مطابق یورپ کورونا کی وبا کے لیے ایک نیا مرکز بن گیا ہے، کیونکہ وہاں دنیا میں اوسطاً سات دنوں میں ہونے والے کیسوں اور تازہ ترین اموات کی تعداد میں سے نصف ریکارڈ کیا گیا ہے اور گزشتہ سال اپریل کے بعد سے سب سے بلند ترین سطح ہے جب سب سے پہلے اٹلی میں وائرس نے ادھم مچایا تھا۔

یہ نئے خدشات سردیوں اور فلو کے موسم سے پہلے کامیاب ویکسینیشن مہموں میں سست روی کے درمیان سامنے آئے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ - 08 ربیع الثانی 1443 ہجری - 13 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15690]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]