شام میں امریکہ کی ترجیحات میں ایران کو باہر نکالنا شامل نہیں ہے

ایک امریکی فوجی کو  ماہ کے آغاز میں عراق کے ساتھ سیمالکا سرحدی کراسنگ کے قریب شمال مشرقی شام کے ایک علاقے میں صورتحال کی نگرانی کر تے ہوئے دیکھا جا سکتا  ہے (اے ایف پی)
ایک امریکی فوجی کو ماہ کے آغاز میں عراق کے ساتھ سیمالکا سرحدی کراسنگ کے قریب شمال مشرقی شام کے ایک علاقے میں صورتحال کی نگرانی کر تے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

شام میں امریکہ کی ترجیحات میں ایران کو باہر نکالنا شامل نہیں ہے

ایک امریکی فوجی کو  ماہ کے آغاز میں عراق کے ساتھ سیمالکا سرحدی کراسنگ کے قریب شمال مشرقی شام کے ایک علاقے میں صورتحال کی نگرانی کر تے ہوئے دیکھا جا سکتا  ہے (اے ایف پی)
ایک امریکی فوجی کو ماہ کے آغاز میں عراق کے ساتھ سیمالکا سرحدی کراسنگ کے قریب شمال مشرقی شام کے ایک علاقے میں صورتحال کی نگرانی کر تے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے شام میں پانچ ترجیحات متعین کیا ہے جن میں ایران کو باہر نکالنا شامل نہیں ہے جیسا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کا معاملہ تھا۔

الشرق الاوسط کو دستیاب معلومات کے مطابق ان امریکی ترجیحات میں جن کے بارے میں امریکی حکام نے چند روز قبل واشنگٹن میں بند اجلاسوں کے دوران بات کی ہے ان میں سب سے پہلے شمال مشرقی شام میں باقی رہنا اور (داعش) کی شکست کو جاری رکھنا شامل ہے، دوسرا سرحد پار سے انسانی امداد کو جاری رکھنا ہے، تیسرا جنگ بندی کو برقرار رکھنا ہے، چوتھا احتساب، انسانی حقوق اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کو ترک کرنے کی حمایت کرنا ہے، پانچواں قرارداد 2254 کے مطابق تصفیہ کرنا ہے اور اس کے علاوہ واشنگٹن شام کے پڑوسی ممالک کی حمایت اور استحکام کا خواہاں ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ - 08 ربیع الثانی 1443 ہجری - 13 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15690]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]