لاک ہیڈ مارٹن کے نائب صدر: سعودی عرب نے مثالی مواقع فراہم کیا ہے

رے بیسلے (الشرق الاوسط)
رے بیسلے (الشرق الاوسط)
TT

لاک ہیڈ مارٹن کے نائب صدر: سعودی عرب نے مثالی مواقع فراہم کیا ہے

رے بیسلے (الشرق الاوسط)
رے بیسلے (الشرق الاوسط)
عالمی دفاعی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن کے بین الاقوامی کاروبار کے نائب صدر رے بیسلے نے تصدیق کی ہے کہ سعودی عرب کمپنی کی مصنوعات کے پرزے تیار کرنے کے مثالی مواقع فراہم کررہا ہے۔

دبئی ایئر شو کے آغاز سے قبل الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں بیسلے نے کہا کہ لاک ہیڈ مارٹن سعودی عرب کے ساتھ مل کر فوجی سازوسامان کے عالمی معیار کے پروڈیوسر بننے کے لیے کام کر رہے ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ ہم سعودی ٹیلنٹ کی اگلی نسل کے لیے تربیتی اقدامات تیار کر رہے ہیں اور ان پر عمل درآمد بھی کر رہے ہیں، جس کا مقصد مملکت کے ویژن 2030 کے مطابق مقامی ہوا بازی اور دفاعی شعبے کی پائیداری کو یقینی بنانا ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا کمپنی خطے میں اپنی مصنوعات کے کچھ حصے تیار کرنے کا ارادہ رکھتی ہ تو بیسلے نے جواب دیا کہ ہاں اور سعودی عرب اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے مثالی مواقع فراہم کرر ہا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز، ولی عہد، نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع کے وژن کو سراہتے ہیں جو 2030 تک 50 فیصد فوجی اخراجات کو مقامی بنانے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار - 09 ربیع الثانی 1443 ہجری - 14 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15691]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]