تائیوان میں آج بائیڈن اور شی سربراہی اجلاس کا انعقاد ہوا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3307781/%D8%AA%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%88%D8%A7%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A2%D8%AC-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B4%DB%8C-%D8%B3%D8%B1%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%81%DB%8C-%D8%A7%D8%AC%D9%84%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%B9%D9%82%D8%A7%D8%AF-%DB%81%D9%88%D8%A7-%DB%81%DB%92
تائیوان میں آج بائیڈن اور شی سربراہی اجلاس کا انعقاد ہوا ہے
2013 کے آخر میں بیجنگ میں شی اور بائیڈن کے درمیان ملاقات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
واشنگٹن: ہبہ القدسی
TT
TT
تائیوان میں آج بائیڈن اور شی سربراہی اجلاس کا انعقاد ہوا ہے
2013 کے آخر میں بیجنگ میں شی اور بائیڈن کے درمیان ملاقات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
آج ایک ورچوئل سمٹ میں تائیوان تنازعات کے سلسلہ میں روشنی ڈالی گئی ہے جو امریکی صدر جو بائیڈن اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ہوا ہے اور دونوں صدر کے درمیان یہ سربراہی ملاقات تائیوان، تجارت، انسانی حقوق اور دیگر مسائل سمیت کئی مسائل پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پس منظر میں منعقد ہوا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ایک بیان کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے چینی ہم منصب وانگ یی سے گفتگو کرتے ہوئے تائوار کے خلاف چین کے فوجی، سفارتی اور اقتصادی دباؤ پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]