تائیوان میں آج بائیڈن اور شی سربراہی اجلاس کا انعقاد ہوا ہے

2013 کے آخر میں بیجنگ میں شی اور بائیڈن کے درمیان ملاقات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
2013 کے آخر میں بیجنگ میں شی اور بائیڈن کے درمیان ملاقات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

تائیوان میں آج بائیڈن اور شی سربراہی اجلاس کا انعقاد ہوا ہے

2013 کے آخر میں بیجنگ میں شی اور بائیڈن کے درمیان ملاقات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
2013 کے آخر میں بیجنگ میں شی اور بائیڈن کے درمیان ملاقات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
آج ایک ورچوئل سمٹ میں تائیوان تنازعات کے سلسلہ میں روشنی ڈالی گئی ہے جو امریکی صدر جو بائیڈن اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ہوا ہے اور دونوں صدر کے درمیان یہ سربراہی ملاقات تائیوان، تجارت، انسانی حقوق اور دیگر مسائل سمیت کئی مسائل پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پس منظر میں منعقد ہوا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ایک بیان کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے چینی ہم منصب وانگ یی سے گفتگو کرتے ہوئے تائوار کے خلاف چین کے فوجی، سفارتی اور اقتصادی دباؤ پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔(۔۔۔)

پیر - 10 ربیع الثانی 1443 ہجری - 15 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15692]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]