جنوبی شام کو آباد کرنے کے لیے ایرانی ڈالر کے بیگ ملے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3307796/%D8%AC%D9%86%D9%88%D8%A8%DB%8C-%D8%B4%D8%A7%D9%85-%DA%A9%D9%88-%D8%A2%D8%A8%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%88%D8%A7%D9%84%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%DB%8C%DA%AF-%D9%85%D9%84%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
جنوبی شام کو آباد کرنے کے لیے ایرانی ڈالر کے بیگ ملے ہیں
اسرائیلی فوجی کو گزشتہ ماہ مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں ایک مشق کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسرائیلی انٹیلی جنس کی ایک نئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایرانی سرگرمیاں اس وقت پھیل رہی ہیں اور خاص طور پر جنوبی اور مشرقی شام کے علاقوں میں بہت زیادہ سرگرم ہے اور اسی طرح لبنان کی سرحد کے قریب بھی سرگرم ہے جہاں فریقین بڑی تعداد میں گھر اور زمینیں خرید رہے ہیں اور وہ ایران سے نئے باشندے یا عراق، افغانستان، یمن، اور دیگر جگہوں یعنی دنیا کے متعدد ممالک کے شیعہ آبادی والے گروہ لا رہے ہیں اور اسی طرح وہ مقامی آبادی کی غربت اور مالی مشکلات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے آبادی کو راغب کرنے کے لیے خیراتی ادارے قائم کر رہے ہیں۔
غیر قانونی ایرانی چوکیاں قائم ہیں اور پھر ان علاقوں میں شامی فوج کے متعدد افسران کی منظوری سے جائز بستیاں قائم ہو جاتی ہیں۔(...)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]