افریقی یونین سوڈان کے بحران میں ثالث کے طور پر واپس آنے کو ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3307806/%D8%A7%D9%81%D8%B1%DB%8C%D9%82%DB%8C-%DB%8C%D9%88%D9%86%DB%8C%D9%86-%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%AD%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AB%D8%A7%D9%84%D8%AB-%DA%A9%DB%92-%D8%B7%D9%88%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D9%88%D8%A7%D9%BE%D8%B3-%D8%A2%D9%86%DB%92-%DA%A9%D9%88-%DB%81%DB%92
افریقی یونین سوڈان کے بحران میں ثالث کے طور پر واپس آنے کو ہے
خرطوم میں پرسوں ہونے والے احتجاج کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
افریقی یونین نے سوڈانی فوج کے رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ ملک میں آئینی نظم بحال کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں اور افریقی یونین کمیشن کے چیئرپرسن موسیٰ فقی محمد نے ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ 25 اکتوبر کو ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد سے سوڈان میں ہونے والی سیاسی پیش رفت پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں اور خاص طور پر اس ہفتے کے اوائل میں فوج کی جانب سے ملک میں خود مختار کونسل کے نئے کمیشن کی تشکیل کے اعلان کے بعد سے نظر رکھے ہوئے ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کمیشن کے چیئرپرسن نے سوڈان میں فوجی حکام سے دوبارہ اس بات کا مطالبہ کیا ہے کہ وہ بغیر کسی تاخیر کے ایسے سیاسی عمل میں شامل ہوں جو اگست 2019 اختیار کی گئی آئینی دستاویز اور سوڈان میں اس جوبا امن معاہدہ کے مطابق جس پر 3 اکتوبر 2020 کو دستخط ہوا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔