افریقی یونین سوڈان کے بحران میں ثالث کے طور پر واپس آنے کو ہے

خرطوم میں پرسوں ہونے والے احتجاج کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
خرطوم میں پرسوں ہونے والے احتجاج کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

افریقی یونین سوڈان کے بحران میں ثالث کے طور پر واپس آنے کو ہے

خرطوم میں پرسوں ہونے والے احتجاج کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
خرطوم میں پرسوں ہونے والے احتجاج کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
افریقی یونین نے سوڈانی فوج کے رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ ملک میں آئینی نظم بحال کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں اور افریقی یونین کمیشن کے چیئرپرسن موسیٰ فقی محمد نے ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ 25 اکتوبر کو ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد سے سوڈان میں ہونے والی سیاسی پیش رفت پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں اور خاص طور پر اس ہفتے کے اوائل میں فوج کی جانب سے ملک میں خود مختار کونسل کے نئے کمیشن کی تشکیل کے اعلان کے بعد سے نظر رکھے ہوئے ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ کمیشن کے چیئرپرسن نے سوڈان میں فوجی حکام سے دوبارہ اس بات کا مطالبہ کیا ہے کہ وہ بغیر کسی تاخیر کے ایسے سیاسی عمل میں شامل ہوں جو اگست 2019 اختیار کی گئی آئینی دستاویز اور سوڈان میں اس جوبا امن معاہدہ کے مطابق جس پر 3 اکتوبر 2020 کو دستخط ہوا ہے۔(۔۔۔)

پیر - 10 ربیع الثانی 1443 ہجری - 15 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15692]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]