بوریل نے یورپ کے لیے ایک اسٹریٹیجک کمپاس کی تجویز پیش کی ہے

گزشتہ روز بیلاروس کی سرحد پر تارکین وطن کو پولینڈ میں داخل ہونے کی امید میں دیکھا جا سکتا ہے جو اپنے مشرقی پڑوسی پر بحران کے پیچھے ہونے کا الزام لگا رہا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز بیلاروس کی سرحد پر تارکین وطن کو پولینڈ میں داخل ہونے کی امید میں دیکھا جا سکتا ہے جو اپنے مشرقی پڑوسی پر بحران کے پیچھے ہونے کا الزام لگا رہا ہے (رائٹرز)
TT

بوریل نے یورپ کے لیے ایک اسٹریٹیجک کمپاس کی تجویز پیش کی ہے

گزشتہ روز بیلاروس کی سرحد پر تارکین وطن کو پولینڈ میں داخل ہونے کی امید میں دیکھا جا سکتا ہے جو اپنے مشرقی پڑوسی پر بحران کے پیچھے ہونے کا الزام لگا رہا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز بیلاروس کی سرحد پر تارکین وطن کو پولینڈ میں داخل ہونے کی امید میں دیکھا جا سکتا ہے جو اپنے مشرقی پڑوسی پر بحران کے پیچھے ہونے کا الزام لگا رہا ہے (رائٹرز)
یوروپی یونین کے وزرائے خارجہ نے کل برسلز میں یونین کے وزیر خارجہ جوزپ بوریل کے نام نہاد اسٹریٹیجک کمپاس کے منصوبے پر تبادلہ خیال کرنا شروع کیا ہے جس کی یورپ کو اگلے پانچ یا دس سالوں میں ضرورت ہے۔

یہ منصوبہ جسے بوریل نے پہلی بار یورپی اخبارات کے ایک گروپ کے لیے ایک طویل مضمون میں شائع کیا ہے ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یورپی یونین کے ممالک کو اس کی مشرقی سرحدوں پر خطرات سمیت بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے اور حال ہی میں بیلاروس اور پولینڈ کی سرحدوں پر تارکین وطن کا بحران بھی اس میں شامل ہے۔

پیرس جو جنوری کے آغاز میں چھ ماہ کے لیے یونین کی صدارت سنبھالے گا اس نے اعلان کیا ہے کہ وہ مارچ 2022 میں ایک سربراہی اجلاس طلب کرے گا جو "کمپاس" کی منظوری کے لیے وقف ہوگا۔(۔۔۔)

منگل - 11 ربیع الثانی 1443 ہجری - 16 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15693]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]