امریکہ نے سوڈان کے جرنیلوں پر دباؤ بڑھایا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3307851/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AC%D8%B1%D9%86%DB%8C%D9%84%D9%88%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%A8%D8%A7%D8%A4-%D8%A8%DA%91%DA%BE%D8%A7%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
خرطوم میں ہفتہ کے دن سویلین حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
کل امریکی معاون خاتون وزیر خارجہ برائے افریقی امور مولی وی سوڈانی دارالحکومت خرطوم پہنچی ہیں اور یہ سفر سوڈانی فوج اور سویلین فریقوں سے ملاقات کرنے کے مقصد سے کیا گیا ہے تاکہ 2019 میں دستخط شدہ آئینی دستاویز کے مطابق حکومت کو سویلین طریقہ کی طرف واپس لایا جا سکے۔
الشرق الاوسط کو معلوم ہوا ہے کہ یہ اعلیٰ خاتون عہدیدار آرمی چیف عبد الفتاح البرہان، برطرف وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک اور آزادی اور تبدیلی اتحاد میں نمائندگی کرنے والی سیاسی قوتوں کے رہنماؤں کے ساتھ کئی ملاقاتیں کریں گی۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)