محمد بن سلمان نے دنیا کے سب سے بڑے تیرتے صنعتی شہر کے قیام کا کیا اعلان

سعودی ولی عہد کو نیوم انڈسٹریل سٹی "آکساگون" کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
سعودی ولی عہد کو نیوم انڈسٹریل سٹی "آکساگون" کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

محمد بن سلمان نے دنیا کے سب سے بڑے تیرتے صنعتی شہر کے قیام کا کیا اعلان

سعودی ولی عہد کو نیوم انڈسٹریل سٹی "آکساگون" کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
سعودی ولی عہد کو نیوم انڈسٹریل سٹی "آکساگون" کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
سعودی عرب کے ولی عہد اور مملکت کے وژن 2030 منصوبوں کے ستونوں میں سے ایک نیوم کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز نے کل نیوم انڈسٹریل سٹی "آکساگون"  کے قیام کا اعلان کیا ہے  اور یہ ایک ایسا اقدام ہے جس کا مقصد نیوم کی اس حکمت عملی کے مطابق مستقبل کے مینوفیکچرنگ مراکز کے لیے ایک نیا ماڈل فراہم کرنا ہے جو مستقبل میں انسانیت کی زندگی اور کام کرنے کے طریقے کو نئے سرے سے متعین کرنے والا ہے۔

سعودی ولی عہد نے وضاحت کی ہے کہ آکساگون انڈسٹریل سٹی خاص طور پر نیوم میں اور بالعموم مملکت میں معاشی ترقی اور تنوع کے لیے معاون ثابت ہوگا اور انہوں نے مزید کہا کہ نیوم انڈسٹریل سٹی مستقبل میں صنعتی ترقی کی طرف دنیا کے رجحان کی نئی تعریف میں کردار ادا کرے گا اور اس سے ماحول کے تحفظ اور نئے مواقع پیدا کرنے میں تعاون ملے گا۔

شہر کے اعلان کے دوران ولی عہد نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ آکساگون خطے میں عالمی تجارتی بہاؤ کی حمایت کے علاوہ، علاقائی تجارت کے میدان میں مملکت کی حمایت میں حصہ لے گا اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے کہ صنعتی شہر کی سرزمین پر ترقی اور کاروبار کا آغاز ہو چکا ہے اور میں اس کی تیزی سے توسیع کو دیکھنے کا منتظر ہوں۔(۔۔۔)

بدھ - 12 ربیع الثانی 1443 ہجری - 17 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15694]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]