بائیڈن - شی سربراہی اجلاس میں سرد جنگ سے بچنے پر توجہ مرکوز کیا گیا ہے

پیر - منگل کی رات صدر بائیڈن کو صدر شی کے ساتھ ایک ورچوئل سربراہی اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پیر - منگل کی رات صدر بائیڈن کو صدر شی کے ساتھ ایک ورچوئل سربراہی اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

بائیڈن - شی سربراہی اجلاس میں سرد جنگ سے بچنے پر توجہ مرکوز کیا گیا ہے

پیر - منگل کی رات صدر بائیڈن کو صدر شی کے ساتھ ایک ورچوئل سربراہی اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پیر - منگل کی رات صدر بائیڈن کو صدر شی کے ساتھ ایک ورچوئل سربراہی اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل فرضی امریکی چینی سربراہی اجلاس کے دوران دونوں حریفوں کے درمیان کشیدہ تعلقات میں کوئی اہم پیش رفت ریکارڈ نہیں کیا گیا ہے لیکن انہوں نے پرسکون رہنے، ان کے درمیان سرد جنگ سے بچنے اور اسٹریٹجک خطرات کی فائل کو سنبھالنے میں کسی حد تک اتفاق کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے۔

پیر کی رات واشنگٹن کے وقت اور منگل کی صبح بیجنگ کے وقت کے مطابق سربراہی اجلاس کے آغاز پر خوشگوار الفاظ کے دوران صدور جو بائیڈن اور شی جن پنگ - ترجمانوں کے ذریعے - ساڑھے تین گھنٹے کی ویڈیو کانفرنس میں بیٹھے ہوئے مفاہمت آمیز الفاظ کے ساتھ گفت وشنید کی ہے۔

بائیڈن نے اپنی تقریر میں کہا کہ مجھے ایسا لگتا ہے کہ چین اور امریکہ کے لیڈروں کی حیثیت سے یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان مقابلہ تنازعہ کی شکل اختیار نہ کرے، چاہے وہ جان بوجھ کر ہو یا غیر ارادی طور پر ہو۔(۔۔۔)

بدھ - 12 ربیع الثانی 1443 ہجری - 17 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15694]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]