جزائر نے عرب سربراہی اجلاس میں شام کو دعوت دینے میں غور وفکر کا طریقہ اپنایا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3311056/%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%86%DB%92-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%B3%D8%B1%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%81%DB%8C-%D8%A7%D8%AC%D9%84%D8%A7%D8%B3-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B4%D8%A7%D9%85-%DA%A9%D9%88-%D8%AF%D8%B9%D9%88%D8%AA-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%BA%D9%88%D8%B1-%D9%88%D9%81%DA%A9%D8%B1-%DA%A9%D8%A7-%D8%B7%D8%B1%DB%8C%D9%82%DB%81-%D8%A7%D9%BE%D9%86%D8%A7%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
جزائر نے عرب سربراہی اجلاس میں شام کو دعوت دینے میں غور وفکر کا طریقہ اپنایا ہے
الاسد کو کل متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سانا)
جزائر کی طرف سے عرب ممالک کے ساتھ ہونے والے رابطوں کے نتیجے میں شام کو اگلے مارچ میں جزائر میں ہونے والے عرب سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت دینے میں تاخیر ہوئی ہے اور دمشق کو عرب نارملائزیشن کو جاری رکھنے کے لیے کیے گئے اقدامات کا انتظار ہے۔
متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبد اللہ بن زاید کے دورہ دمشق اور گزشتہ ہفتے شام کے صدر بشار الاسد کے ساتھ ان کی ملاقات کے بعد جزائر کے وزیر خارجہ رمطان لعمامرہ نے کہا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ شام کی عرب لیگ میں واپسی ہو اور شام کی نشست عرب لیگ میں واپس آئے اور اس کی پالیسیوں میں مداخلت نا کیا جائے اور نا ہی حکومت کرنے والے کے سلسلہ میں مداخلت کیا جائے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔