جزائر نے عرب سربراہی اجلاس میں شام کو دعوت دینے میں غور وفکر کا طریقہ اپنایا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3311056/%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%86%DB%92-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%B3%D8%B1%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%81%DB%8C-%D8%A7%D8%AC%D9%84%D8%A7%D8%B3-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B4%D8%A7%D9%85-%DA%A9%D9%88-%D8%AF%D8%B9%D9%88%D8%AA-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%BA%D9%88%D8%B1-%D9%88%D9%81%DA%A9%D8%B1-%DA%A9%D8%A7-%D8%B7%D8%B1%DB%8C%D9%82%DB%81-%D8%A7%D9%BE%D9%86%D8%A7%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
جزائر نے عرب سربراہی اجلاس میں شام کو دعوت دینے میں غور وفکر کا طریقہ اپنایا ہے
الاسد کو کل متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سانا)
جزائر کی طرف سے عرب ممالک کے ساتھ ہونے والے رابطوں کے نتیجے میں شام کو اگلے مارچ میں جزائر میں ہونے والے عرب سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت دینے میں تاخیر ہوئی ہے اور دمشق کو عرب نارملائزیشن کو جاری رکھنے کے لیے کیے گئے اقدامات کا انتظار ہے۔
متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبد اللہ بن زاید کے دورہ دمشق اور گزشتہ ہفتے شام کے صدر بشار الاسد کے ساتھ ان کی ملاقات کے بعد جزائر کے وزیر خارجہ رمطان لعمامرہ نے کہا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ شام کی عرب لیگ میں واپسی ہو اور شام کی نشست عرب لیگ میں واپس آئے اور اس کی پالیسیوں میں مداخلت نا کیا جائے اور نا ہی حکومت کرنے والے کے سلسلہ میں مداخلت کیا جائے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)