جزائر نے عرب سربراہی اجلاس میں شام کو دعوت دینے میں غور وفکر کا طریقہ اپنایا ہے

الاسد کو کل متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سانا)
الاسد کو کل متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سانا)
TT

جزائر نے عرب سربراہی اجلاس میں شام کو دعوت دینے میں غور وفکر کا طریقہ اپنایا ہے

الاسد کو کل متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سانا)
الاسد کو کل متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سانا)
جزائر کی طرف سے عرب ممالک کے ساتھ ہونے والے رابطوں کے نتیجے میں شام کو اگلے مارچ میں جزائر میں ہونے والے عرب سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت دینے میں تاخیر ہوئی ہے اور دمشق کو عرب نارملائزیشن کو جاری رکھنے کے لیے کیے گئے اقدامات کا انتظار ہے۔

متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبد اللہ بن زاید کے دورہ دمشق اور گزشتہ ہفتے شام کے صدر بشار الاسد کے ساتھ ان کی ملاقات کے بعد جزائر کے وزیر خارجہ رمطان لعمامرہ نے کہا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ شام کی عرب لیگ میں واپسی ہو اور شام کی نشست عرب لیگ میں واپس آئے اور اس کی پالیسیوں میں مداخلت نا کیا جائے اور نا ہی حکومت کرنے والے کے سلسلہ میں مداخلت کیا جائے۔(۔۔۔)

بدھ - 12 ربیع الثانی 1443 ہجری - 17 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15694]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]